سرینگر، 14 جنوری : محکمہ سکول ایجوکیشن نے تمام اسکولی اداروں کے سربراہوں سے کہا ہے کہ وہ اس لعنت کو ختم کرنے کے لیے کونسلنگ کے لیے سگریٹ نوشی اور نشہ کی دیگر سرگرمیوں میں ملوث طلباء کی نشاندہی کریں۔
نیوز ایجنسی – کشمیر نیوز آبزرور کے پاس دستیاب سرکاری دستاویزات میں کہا گیا ہے کہ چیف ایجوکیشن آفیسر (CEO) نے یہ بات پرنسپلز، زونل ایجوکیشن آفیسرز (ZEOs) اور ہیڈ ماسٹرز کو بھیجے گئے ایک مکالمے میں کہی۔
افسر نے اس کے مطابق 100 گز کے دائرے میں سگریٹ یا منشیات فروخت کرنے والی دکانوں کا سروے اور نقشہ سازی کرنے اور ان کے طلباء کی شناخت کرنے کی ہدایت دی ہے۔
سی ای او نے کہا کہ "یہ ہماری اخلاقی ذمہ داری ہے کہ طلباء اور معاشرے کو منشیات کی لعنت کے منفی اثرات سے آگاہ کریں۔”
انہوں نے کہا کہ اگر ہم اس پیغام کو طلباء اور معاشرے تک بروقت پہنچائیں تو ہم انہیں مہذب بالغوں میں پروان چڑھانے میں کامیاب ہو جائیں گے۔
افسر نے یہ بھی کہا ہے کہ چونکہ استاد ایک سماجی کارکن ہیں اور مہذب معاشرے کی تشکیل میں ان کا بہت بڑا کردار ہے اس لیے ہمیں معاشرے کو اس برائی سے نجات دلانے کی پوری کوشش کرنی چاہیے۔
اس سلسلے میں، سی ای او نے تعلیمی اداروں کے 100 گز کے دائرے میں دکانوں کا سروے اور نقشہ سازی کرنے کا مشورہ دیا۔ "سگریٹ اور دیگر مضر صحت اشیاء فروخت کرنے والی دکانوں کی فہرست مثبت انداز میں اس دفتر کو پانچ دنوں کے اندر ارسال کریں۔”
سی ای او نے کہا، "تمام اداروں کے سربراہان پر زور دیا جاتا ہے کہ وہ سگریٹ نوشی اور دیگر منشیات کے عادی طلباء کی نشاندہی کریں تاکہ ان کی بروقت کونسلنگ کی جا سکے اور یہ لعنت خود بخود ختم ہو جائے.”